لندن: پارسا بننے والے گوروں کے کالے کرتوت بھی آہستہ آہستہ افشا ہونے لگے ہیں،آئی سی سی اینٹی کرپشن وسیکیورٹی یونٹ کے سربراہ رونی فلینگن کا کہنا ہے کہ انگلش کائونٹی میچز میں کرپشن کا کیس بند نہیں ہوا، جلد مزید معلومات حاصل ہوں گی۔
انٹر نیشنل کرکٹ کونسل ک اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ رونی فلینگن نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ کینٹ اور سسیکس کے درمیان پرو40 میچ کا کیس بند نہیں ہوا، پہلے ہمارے پاس زیادہ معلومات نہیں تھیں جس سے سسیکس نے سمجھا کہ تحقیقات ختم اور میچ کلیئر ہوگیا، مگر بعد میں حاصل شدہ معلومات ہم نے انگلش بورڈ سے شیئر کی تھیں۔ انھوں نے کہا کہ کرپشن صرف کرکٹ ہی نہیں بلکہ دیگرکھیلوں کا بھی مسئلہ ہے، اس حوالے سے طریقہ کار تقریباً یکساں ہے، کرپٹ لوگ پلیئرز کو نوجوانی سے ہی گروم کرتے ہیں، پہلے پہل ان کے اچھا کھیلنے پر تعریف، آگے بڑھنے کی راہ ہموار اور تحائف دیے جاتے ہیں، شروع میں یہ چیزیں مشکوک نہیں لگتیں، نوجوانوں کو بعد میں خواتین فراہم کی جاتی ہیں، یہ طریقہ کار مختلف کھیلوں میں پلیئرز کو لبھانے کے لئےاستعمال کیا جاتا ہے، ان کی تصاویر کھینچی جاتی اور بعد میں بلیک میل کیا جاتا ہے، انھیں اپنے اشاروں پر ناچنے کا کہا جاتا اور انکار پر اہل خانہ کو نشانہ بنانے کی بھی دھمکیاں دی جاتی ہیں، ایسے مسائل سے بچنے کے لئےکھلاڑیوں کو شروع سے ہی تعلیم دینا ضروری ہے، انھیں چاہیے کہ کسی بھی مشکوک چیز پر فوراً رپورٹ کریں۔
اینٹی کرپشن و سیکیورٹی یونٹ کے بگ تھری کی جانب سے ریویو کے حوالے سے رونی فلینگن نے کہا کہ یہ بہت اچھی بات اور ہم اس کی تائید کرتے ہیں، آپ کو مسلسل چیزوں میں بہتری کی کوششیں جاری رکھنا ہوتی ہیں ہم بھی اس کے حق میں ہیں لیکن ایک بات میں یقینی طور پر کہہ سکتا ہوں کہ اس یونٹ کی خودمختاری پر کوئی بھی آنچ نہیں آئے گی۔ سالانہ ساڑھے پانچ ملین ڈالر بجٹ سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ ہمیں کبھی آئی سی سی نے فنڈز کی فراہمی سے منع نہیں کیا، ٹیکنالوجی کافی مہنگی اور ہمیں کئی چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
فلینگن نے مزید کہا کہ ہمارے پاس پولیس اختیارات نہیں اور نہ ہی ہم انھیں حاصل کرنا چاہتے ہیں، مگر ہماری خواہش ہے کہ مختلف ممالک کی پولیس کے ساتھ مل کر کام کریں،اگر ہمارے پاس معلومات ہوں تو ان سے شیئر کریں تاکہ وہ اس بارے میں کرمنل تحقیقات کرسکیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں 2011 میں 170 انٹیلی جنس رپورٹس موصول ہوئی تھیں، 2013 میں یہ 412 اور اب رواں برس کے ابتدائی تین ماہ میں 142 رپورٹس مل چکی ہیں، اے سی ایس یو کھیل کو کرپشن سے پاک کرنے کے لئےپوری تندہی سے کام کررہا ہے۔ فلینگن نے برینڈن میک کولم اور لوونسنٹ کے بیانات افشا ہونے پر افسوس ظاہر کیا۔
www.swatsmn.com
No comments:
Post a Comment