یہودیوں کا ایجنٹ عمران خان تھا یا آپ تھے
www.swatsmn.com
عمران خان اسٹیٹس کو کو للکار رہا ہے ، اپنے عوام کو بیدا کررہا ہے ، اعصاب شکن جدوجہد کے ذریعہ عوامی بیداری کی نئی تاریخ رقم کررہا ہے ، اس کی دھاڑ للکار اور چھنگاڑ سے اسٹیٹس کوکے نمائندے تھر تھر کانپ رہے ہیں، جہاںجاتے ہیں گو نواز گو کے نعرے ان کے کمزور اعصاب پر بجلی بن کر گرتے ہیں ، مگر ایک ایسے موقع پر ایک فربہ ہیولی اآگے بڑھتا ہے ، سینے پر ہاتھ مارکر کہتا ہے ، اے اسٹیٹس کو کے نمائندو! غم کیوں کرتے ہو، اسے سرمایہ دارانہ نظام کے علمبردارو! اداس کیوں ہو، اے تاریکی کے سوداگروں خوف کس بات کا، میں وہ سانپ نہیں جس کا کاٹا پانی مانگے ، میں وہ درندہ نہیں جس سے جس کا شکار بچ سکے ، میں وہ عذاب الیم نہیں کہ جس پر مسلط ہوجائوں ،اسے یوں ہی چھوڑ دوں ،،، سو میری طرف دیکھو ، میں کھودتا ہوں میدان میں ، اور میرے سر پر دیکھو ، یہ پگڑھی نہیں خود ہے جس سے میں لوگوں کو دھوکے میں ڈالتاہوں ، میرے چہرے کو دیکھو! یہ نورانیت نہیں ، میرا وہ خطرناک ہتیار ہے جس سے میرے فتوے نشتر و تلوار کا کام کرتے ہیں ، میرے کندھے کو دیکھو ! اس پریہ رومال نہیں ، راکٹ لانچر ہے جس سے میں اسلام کے نام پر مخالفین پرکفرکے راکٹ چلاتا ہوں ، بس تم نے کوئی دریغ نہیں کرنا میرا منہ بھرنے سے میراجیب بھرنے سے ، مجھے نوازنے سے اور میرا پیٹ بھرنے سے ،تماشا کرو میرے پاس ایک سے بڑ ھکر ایک فتوے کا ہتیار میرے ذہن اور دل و دماغ میں مرتسم ہے ۔
ذہنی معذورو! تم کس پر یہودی ایجنٹ ہونے کا الزام لگاتے ہو؟
اس پر جو سرکش ہے ، خود دار ہے اور، ضدی پٹھان ہے ، ؟
وہ یہودیوں کا ایجنٹ کیوں بنے گا؟
پیسے کیلئے ؟
اگر اسے پیسے سے محبت ہوتی تو اپنی بیوی کو چھوڑتے وقت اربوں روپے کو جو قانونا اسے ملنے والے تھے ، یوں شان استغنا سے ٹھوکر لگا کر آگے نہ بڑھتا۔
اسے دولت سے محبت ہوتی ،تو کروڑوںروپے کوچنگ سے اور کمنٹری سے کما سکتا تھا؟
شہرت کیلئے؟
شہرت تو اسے بے پایاں حاصل تھی۔ جو لوگ پاکستان کو نہیں جانتے تھے وہ بھی عمران خان کو جانتے تھے ، جہاں جاتا راستہ بند ہوجاتا ہجوم لگ جاتا اور آٹو گراف لینے والوں کی قطاریں لگ جاتیں۔
عیش و عشرت اور نشاط کیلئے؟
عیش و عشرت اور نشاط کی زندگی تو اس نے اپنے اختیار سے اللہ کی طرف رجوع کرتے ہوئے چھوڑ دی تھی ، اسے شراب و شباب کی ضرورت ہوتی تو دنیا کی بہترین شراب اس کے دسترس میں اور بہترین نسوانی حسن اس کے در کاغلام ہوتا۔
شرم آنی چاہیئے جو لوگ عمران خان کو یہودی ایجنٹ ہونے کا الزام دیتے ہیں ، جس کاایک ایک روپیہ اس ملک کے اندر ہے ، جس کے ایک ایک روپیہ کا حساب کتاب قوم کے سامنے رکھا ہے ، جس کی اٹھارہ سال کی جدوجہد اس قوم کے سامنے کھلی کتاب کی مانند ہے ، جو عمران خان کو جانتے ہیں وہ اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ عمران خان کچھ بھی ہوسکتا ہے مگر کسی کا ایجنٹ نہیں ہوسکتا ، کسی کے اشاروں پر نہیں چل سکتا کہ یہ چیز اس کے فطرت میں ہی نہیں ، و فطرتا آزاد ہے اس لئے وہ اپنے ہر تقریر کی ابتدا اسی سے کرتا ہے کہ یااللہ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ،
اب اس کی خبر لیجئے جودر سرمایہ دار پر رقص مجنون میں دیوانہ وار مصروف ہے ۔
مولانا صاحب ! آپ یہودیوں کے ایجنٹ کیوں نہیں ہوسکتے ؟
آپ کی ظاہری وضع قطع ایسی ہے کہ لوگ دھوکہ کھاسکتے ہیں
آپ کی پگڑی آپ کی داڑھی آپ کے کندھے پر رکھا ہوا رومال اور آپ کا ظاہری حلیہ بالکل علما اسلام جیسا ہے ، تیرا صرف دل اور دماغ آل یہود کا تابع ہونا چاہیئے ۔
بے شک بے شک مولانا صاحب آپ نے اپنے مشکوک اقدامات سے ہر قدم پر ثابت کردیا کہ تو یہودیوں کا ایجنٹ ہے ۔نوجوانی میں مخالفین سے پیسے لیکر اپنے والد کی مخبری کرنے کا فن تو تم نے سیکھ ہی لیا تھا، جمعیت کے اکابرین میں تیرے نامور والد کی تنہا جدوجہد نہیں تھا جو تمہارےعلما کی اس جماعت کی امارت اینٹھنے کا سبب بن گئی ، کل کے لونڈے کو مولانا عبیداللہ انور جیسے علم و تقویٰ اور سیاسی تدبر و دانش کے پہاڑ کے مقابلے میں لانے کیلئے یہودییوں نے کس طرح محنت کی ہوگی اور تم بھی بڑٰی اآسانی سے ان کاآلہ کار بننے پر راضی ہوگئے، جماعت علما کی تقسیم ہوگئی ، دھڑے بندے ہوگئی اور جو بہت بڑی مشترکہ قوت تھی ٹکڑیوں میں بٹ گئی۔
پھر تم نے اپنے یہودی آقائوں کے ہر مشن کو پورا کرنے میں پورا پورا تعاون کیا، ملک میں فرقہ واریت کی جڑیں مضبوط کرنے کیلئے لوگ تیری ہی پارٹی میں تیار ہوئے اور تیری ہی ہلہ شیری سے یہ ناسور مدارس میں پھیل گیا، تجھے یہودی ایجنڈے کی تکمیل کی خوشی میں انعام کے طور پرہر حکومت میں ایک دو وزارتیں دینے کا اہتمام کیا جاتا رہا اور ایک بارتو تجھے کے پی کے کی حکومت بھی عطا کردی گئی ، مگر تم نے ظاہر ہے اس حکومت سے کونسا تیر مارنا تھا کونسی اسلام کی اور مسلمانوں کی خدمت کرنا تھی، کرپشن کے ریکارڈ تم نے بھی خوب قائم کیئے ، مگر عیاری اور چالاکی میں تیرا بھی ثانی نہیں ہمیشہ اپنے فرنٹ مینوں کو ہی سامنے رکھا، مولانا یہ تو بتائیو جامعہ حفصہ پر جب آپریشن کرنے کا پروگرام تھا تو تم کہاں چلے گئے؟ برطانیہ؟ شاہ واشے۔۔۔۔۔یہاں ملک میں ہوتے تو لوگ کہتے مولانا اپنا کردار اداکرو ، مگر تمہارے ڈانڈے تو کہیں اورسے ہلائے جاتے ہیں تم کردار کیسے ادا کرتے ۔
اور ہاں مولانا صاحب کندھار تو تیرا آبائی علاقہ ہے ، مگر تیرے سر پرغرور کی میں سمائی ہوئی انانیت کس قدر بلند اور ہمالہ کو شرماکر چلو بھر پانی میں ڈبودینے والی ہے ۔۔۔۔اپنے استقبال کیلئے طالبان جیسے درویشوں سے بھی اکیس توپیں داغنے کا مطالبہ ہوتا تھا،،کیونکہ جناب مولانا کے قوی الہیکل جسم کے اندر جو دل ہے نا، وہ جلتا بہت ہے ، سو ملا عمر سے بھی جلتا بہت تھا، لوگ انتطار کررہے تھے مولانا صاحب ملا عمر کے ساتھ وقت بتائیں گے انہیں کار حکومت چلانے کیلئے مفید مشورے دیں گے ، مگر مولنا صاحب کیلئے اکیس توپیں روز کون داغتا۔۔۔
اب جب یہودیوں کو خطرہ پیدا ہوا کہ عمران خان تو سچ مچ نیا پاکستان بنا رہا ہے پاکستان کو آزاد کرانے کی بات کرتا ہے امریکہ کی آنکھوں میں ابھی سے آنکھیں ڈال کر بات کررہا ہے ، یہ تو سچ میں ایسا کرلے گا ، پھر ہمارا کیا ہوگا ، یہ تو کسی سے نہیں ڈرتا ، اگر پاکستان آزاد ہوگیا سمجھو عالم اسلام آزادی ہوگیا، پھر ہمارا کیا ہوگا کالیا؟؟؟یہ جو ہم مسلمانوں کے وسائل لوٹ لوٹ کر لے جارہے ہیں وہ تو پھر بند ہوجائیں گے عالم اسلام تو ہمارے ہم پلہ ہوجائے گا ،یہ دنیا کی بہترین یونیورسٹیاں عالم اسلام میں بنادے گا یہ تو صرف پاکستان میں نہیں پوری اسلامی دنیامیں انقلاب لے آئے گا،یہ تو سچ میں ڈرون گرادے گا کیونکہ یہ سرپھرا کہاں برداشت کرے گا کہ کوئی اس کے ملک پر بمباری کرے ، ہم ایک اردغان کو رورہے ہیں یہ تو اس کا بھی باپ ہے ،،،تب ایسے موقع پر جس کو تیار کیا گیا تھا ایجنٹ زیرو زیرو سیون مولنافضل الرحمن کو ، وہ آگے آیا اور ایسے آگے آیا کہ دین درھرم ایمان سب کچھ بوسیدہ کپڑے کی طرح بانس کے ڈنڈے پر لٹکاکرکر سامنے آیا اور ایسا غل غپاڑہ مچایا کہ حقیقت آنکھوں سے مستور ہوگئی، لوگ حیرت سے انگلیاں دانتوں میں دباکر کر نظارہ کرنے لگے کہ یا خدا یہ کیا ماجرا ہے ، یہ کس سنپولئے کو ہم اپنے آستین مین پال رہے تھے ،،،،مگر ایک بات یار رکھیں مولانا صاحب، تم نے اپنے یہودی آقائوں کو خوش کرنے کیلئے ہر حد پار تو کرلی مگر اپنے مسلک کے علما برحق کو کٹہرے میں کھڑا کردیا۔دینی مدارس کے کثیر علما جو عمران خان کی مومنٹ کو سپورٹ کرتے ہیں وہ پریشان ہیں اور مضطرب انہیں سمجھ ہی نہیں آرہی کہ جس مولانا کو ہم علما کا سرخیل سمجھ رہے تھے یہ تو کچھ اور ہے۔۔۔مولنا صاحب تھوڑی دیر صبر کرو یہ غبار بیٹھ جائے گا ، سب پتہ چل جائے گا یہودیوں کا ایجنٹ عمران خان تھا یا آپ تھے ،،پتہ چل جائے گا تم جس چیز پر سوار ہو وہ گدھا ہے یا گھوڑا۔۔۔