Thursday 30 October 2014

یہودیوں کا ایجنٹ عمران خان تھا یا آپ تھے

یہودیوں کا ایجنٹ عمران خان تھا یا آپ تھے
www.swatsmn.com

عمران خان اسٹیٹس کو کو للکار رہا ہے ، اپنے عوام کو بیدا کررہا ہے ، اعصاب شکن جدوجہد کے ذریعہ عوامی بیداری کی نئی تاریخ رقم کررہا ہے ، اس کی دھاڑ للکار اور چھنگاڑ سے اسٹیٹس کوکے نمائندے تھر تھر کانپ رہے ہیں، جہاںجاتے ہیں گو نواز گو کے نعرے ان کے کمزور اعصاب پر بجلی بن کر گرتے ہیں ، مگر ایک ایسے موقع پر ایک فربہ ہیولی اآگے بڑھتا ہے ، سینے پر ہاتھ مارکر کہتا ہے ، اے اسٹیٹس کو کے نمائندو! غم کیوں کرتے ہو، اسے سرمایہ دارانہ نظام کے علمبردارو! اداس کیوں ہو، اے تاریکی کے سوداگروں خوف کس بات کا، میں وہ سانپ نہیں جس کا کاٹا پانی مانگے ، میں وہ درندہ نہیں جس سے جس کا شکار بچ سکے ، میں وہ عذاب الیم نہیں کہ جس پر مسلط ہوجائوں ،اسے یوں ہی چھوڑ دوں ،،، سو میری طرف دیکھو ، میں کھودتا ہوں میدان میں ، اور میرے سر پر دیکھو ، یہ پگڑھی نہیں خود ہے جس سے میں لوگوں کو دھوکے میں ڈالتاہوں ، میرے چہرے کو دیکھو! یہ نورانیت نہیں ، میرا وہ خطرناک ہتیار ہے جس سے میرے فتوے نشتر و تلوار کا کام کرتے ہیں ، میرے کندھے کو دیکھو ! اس پریہ رومال نہیں ، راکٹ لانچر ہے جس سے میں اسلام کے نام پر مخالفین پرکفرکے راکٹ چلاتا ہوں ، بس تم نے کوئی دریغ نہیں کرنا میرا منہ بھرنے سے میراجیب بھرنے سے ، مجھے نوازنے سے اور میرا پیٹ بھرنے سے ،تماشا کرو میرے پاس ایک سے بڑ ھکر ایک فتوے کا ہتیار میرے ذہن اور دل و دماغ میں مرتسم ہے ۔
ذہنی معذورو! تم کس پر یہودی ایجنٹ ہونے کا الزام لگاتے ہو؟ 
اس پر جو سرکش ہے ، خود دار ہے اور، ضدی پٹھان ہے ، ؟
وہ یہودیوں کا ایجنٹ کیوں بنے گا؟
پیسے کیلئے ؟


اگر اسے پیسے سے محبت ہوتی تو اپنی بیوی کو چھوڑتے وقت اربوں روپے کو جو قانونا اسے ملنے والے تھے ، یوں شان استغنا سے ٹھوکر لگا کر آگے نہ بڑھتا۔
اسے دولت سے محبت ہوتی ،تو کروڑوںروپے کوچنگ سے اور کمنٹری سے کما سکتا تھا؟
شہرت کیلئے؟
شہرت تو اسے بے پایاں حاصل تھی۔ جو لوگ پاکستان کو نہیں جانتے تھے وہ بھی عمران خان کو جانتے تھے ، جہاں جاتا راستہ بند ہوجاتا ہجوم لگ جاتا اور آٹو گراف لینے والوں کی قطاریں لگ جاتیں۔
عیش و عشرت اور نشاط کیلئے؟
عیش و عشرت اور نشاط کی زندگی تو اس نے اپنے اختیار سے اللہ کی طرف رجوع کرتے ہوئے چھوڑ دی تھی ، اسے شراب و شباب کی ضرورت ہوتی تو دنیا کی بہترین شراب اس کے دسترس میں اور بہترین نسوانی حسن اس کے در کاغلام ہوتا۔
شرم آنی چاہیئے جو لوگ عمران خان کو یہودی ایجنٹ ہونے کا الزام دیتے ہیں ، جس کاایک ایک روپیہ اس ملک کے اندر ہے ، جس کے ایک ایک روپیہ کا حساب کتاب قوم کے سامنے رکھا ہے ، جس کی اٹھارہ سال کی جدوجہد اس قوم کے سامنے کھلی کتاب کی مانند ہے ، جو عمران خان کو جانتے ہیں وہ اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ عمران خان کچھ بھی ہوسکتا ہے مگر کسی کا ایجنٹ نہیں ہوسکتا ، کسی کے اشاروں پر نہیں چل سکتا کہ یہ چیز اس کے فطرت میں ہی نہیں ، و فطرتا آزاد ہے اس لئے وہ اپنے ہر تقریر کی ابتدا اسی سے کرتا ہے کہ یااللہ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ،
اب اس کی خبر لیجئے جودر سرمایہ دار پر رقص مجنون میں دیوانہ وار مصروف ہے ۔
مولانا صاحب ! آپ یہودیوں کے ایجنٹ کیوں نہیں ہوسکتے ؟
آپ کی ظاہری وضع قطع ایسی ہے کہ لوگ دھوکہ کھاسکتے ہیں 
آپ کی پگڑی آپ کی داڑھی آپ کے کندھے پر رکھا ہوا رومال اور آپ کا ظاہری حلیہ بالکل علما اسلام جیسا ہے ، تیرا صرف دل اور دماغ آل یہود کا تابع ہونا چاہیئے ۔
بے شک بے شک مولانا صاحب آپ نے اپنے مشکوک اقدامات سے ہر قدم پر ثابت کردیا کہ تو یہودیوں کا ایجنٹ ہے ۔نوجوانی میں مخالفین سے پیسے لیکر اپنے والد کی مخبری کرنے کا فن تو تم نے سیکھ ہی لیا تھا، جمعیت کے اکابرین میں تیرے نامور والد کی تنہا جدوجہد نہیں تھا جو تمہارےعلما کی اس جماعت کی امارت اینٹھنے کا سبب بن گئی ، کل کے لونڈے کو مولانا عبیداللہ انور جیسے علم و تقویٰ اور سیاسی تدبر و دانش کے پہاڑ کے مقابلے میں لانے کیلئے یہودییوں نے کس طرح محنت کی ہوگی اور تم بھی بڑٰی اآسانی سے ان کاآلہ کار بننے پر راضی ہوگئے، جماعت علما کی تقسیم ہوگئی ، دھڑے بندے ہوگئی اور جو بہت بڑی مشترکہ قوت تھی ٹکڑیوں میں بٹ گئی۔
پھر تم نے اپنے یہودی آقائوں کے ہر مشن کو پورا کرنے میں پورا پورا تعاون کیا، ملک میں فرقہ واریت کی جڑیں مضبوط کرنے کیلئے لوگ تیری ہی پارٹی میں تیار ہوئے اور تیری ہی ہلہ شیری سے یہ ناسور مدارس میں پھیل گیا، تجھے یہودی ایجنڈے کی تکمیل کی خوشی میں انعام کے طور پرہر حکومت میں ایک دو وزارتیں دینے کا اہتمام کیا جاتا رہا اور ایک بارتو تجھے کے پی کے کی حکومت بھی عطا کردی گئی ، مگر تم نے ظاہر ہے اس حکومت سے کونسا تیر مارنا تھا کونسی اسلام کی اور مسلمانوں کی خدمت کرنا تھی، کرپشن کے ریکارڈ تم نے بھی خوب قائم کیئے ، مگر عیاری اور چالاکی میں تیرا بھی ثانی نہیں ہمیشہ اپنے فرنٹ مینوں کو ہی سامنے رکھا، مولانا یہ تو بتائیو جامعہ حفصہ پر جب آپریشن کرنے کا پروگرام تھا تو تم کہاں چلے گئے؟ برطانیہ؟ شاہ واشے۔۔۔۔۔یہاں ملک میں ہوتے تو لوگ کہتے مولانا اپنا کردار اداکرو ، مگر تمہارے ڈانڈے تو کہیں اورسے ہلائے جاتے ہیں تم کردار کیسے ادا کرتے ۔
اور ہاں مولانا صاحب کندھار تو تیرا آبائی علاقہ ہے ، مگر تیرے سر پرغرور کی میں سمائی ہوئی انانیت کس قدر بلند اور ہمالہ کو شرماکر چلو بھر پانی میں ڈبودینے والی ہے ۔۔۔۔اپنے استقبال کیلئے طالبان جیسے درویشوں سے بھی اکیس توپیں داغنے کا مطالبہ ہوتا تھا،،کیونکہ جناب مولانا کے قوی الہیکل جسم کے اندر جو دل ہے نا، وہ جلتا بہت ہے ، سو ملا عمر سے بھی جلتا بہت تھا، لوگ انتطار کررہے تھے مولانا صاحب ملا عمر کے ساتھ وقت بتائیں گے انہیں کار حکومت چلانے کیلئے مفید مشورے دیں گے ، مگر مولنا صاحب کیلئے اکیس توپیں روز کون داغتا۔۔۔
اب جب یہودیوں کو خطرہ پیدا ہوا کہ عمران خان تو سچ مچ نیا پاکستان بنا رہا ہے پاکستان کو آزاد کرانے کی بات کرتا ہے امریکہ کی آنکھوں میں ابھی سے آنکھیں ڈال کر بات کررہا ہے ، یہ تو سچ میں ایسا کرلے گا ، پھر ہمارا کیا ہوگا ، یہ تو کسی سے نہیں ڈرتا ، اگر پاکستان آزاد ہوگیا سمجھو عالم اسلام آزادی ہوگیا، پھر ہمارا کیا ہوگا کالیا؟؟؟یہ جو ہم مسلمانوں کے وسائل لوٹ لوٹ کر لے جارہے ہیں وہ تو پھر بند ہوجائیں گے عالم اسلام تو ہمارے ہم پلہ ہوجائے گا ،یہ دنیا کی بہترین یونیورسٹیاں عالم اسلام میں بنادے گا یہ تو صرف پاکستان میں نہیں پوری اسلامی دنیامیں انقلاب لے آئے گا،یہ تو سچ میں ڈرون گرادے گا کیونکہ یہ سرپھرا کہاں برداشت کرے گا کہ کوئی اس کے ملک پر بمباری کرے ، ہم ایک اردغان کو رورہے ہیں یہ تو اس کا بھی باپ ہے ،،،تب ایسے موقع پر جس کو تیار کیا گیا تھا ایجنٹ زیرو زیرو سیون مولنافضل الرحمن کو ، وہ آگے آیا اور ایسے آگے آیا کہ دین درھرم ایمان سب کچھ بوسیدہ کپڑے کی طرح بانس کے ڈنڈے پر لٹکاکرکر سامنے آیا اور ایسا غل غپاڑہ مچایا کہ حقیقت آنکھوں سے مستور ہوگئی، لوگ حیرت سے انگلیاں دانتوں میں دباکر کر نظارہ کرنے لگے کہ یا خدا یہ کیا ماجرا ہے ، یہ کس سنپولئے کو ہم اپنے آستین مین پال رہے تھے ،،،،مگر ایک بات یار رکھیں مولانا صاحب، تم نے اپنے یہودی آقائوں کو خوش کرنے کیلئے ہر حد پار تو کرلی مگر اپنے مسلک کے علما برحق کو کٹہرے میں کھڑا کردیا۔دینی مدارس کے کثیر علما جو عمران خان کی مومنٹ کو سپورٹ کرتے ہیں وہ پریشان ہیں اور مضطرب انہیں سمجھ ہی نہیں آرہی کہ جس مولانا کو ہم علما کا سرخیل سمجھ رہے تھے یہ تو کچھ اور ہے۔۔۔مولنا صاحب تھوڑی دیر صبر کرو یہ غبار بیٹھ جائے گا ، سب پتہ چل جائے گا یہودیوں کا ایجنٹ عمران خان تھا یا آپ تھے ،،پتہ چل جائے گا تم جس چیز پر سوار ہو وہ گدھا ہے یا گھوڑا۔۔۔

Wednesday 29 October 2014

اس دنیا نے مجھے 19 سال جینے کا موقع دیا تھا

اس دنیا نے مجھے 19 سال جینے کا موقع دیا تھا

www.swatsmn.com
’’میری عزیز ماں!
مجھے آج پتہ چلا کہ مجھے قصاص (ایرانی نظام میں سزا کا قانون) کا سامنا کرنا پڑے گا، مجھے یہ جان کر بہت دکھ ہو رہا ہے کہ آخر آپ اپنے دل کو یہ یقین کیوں نہیں دلا رہی ہیں کہ میں اب اپنی زندگی کے آخری مقام تک پہنچ چکی ہوں۔
آپ کو پتہ ہے کہ آپ کی اداسی مجھے کس قدر پریشان کرتی ہے؟ آپ مجھے اپنے اور پاپا کے ہاتھوں کو چومنے کا موقع کیوں نہیں دیتی ہیں۔

ماں، اس دنیا نے مجھے 19 سال جینے کا موقع دیا تھا۔ اس منحوس رات کو میری قتل ہو جانا چاہئے تھا۔ میری لاش کو شہر کے کسی کونے میں پھینک دیا گیا ہوتا اور پھر پولیس آپ کو میری لاش کو پہچاننے کے لیے بلواتی اور آپ کو پتہ چلتا کہ قتل سے پہلے میرا ریپ بھی ہوا تھا۔
میرا قاتل کبھی بھی گرفت میں نہیں آتا، کیونکہ آپ پاس اس کی طرح نہ ہی دولت ہے، نہ ہی طاقت۔
اس کے بعد آپ کچھ سال اسی عذاب اور پریشانی میں گزار تیں اور پھر اسی عذاب میں آپ بھی انتقال کرجاتیں۔
لیکن، کسی لعنت کی وجہ سے ایسا نہیں ہوا۔ میری لاش تب پھینکی نہیں گئی۔ لیکن، یہاں جیل کی قبر میں یہی کچھ ہو رہا ہے۔
اسے ہی میری قسمت سمجھیے اور اس کا الزام کسی کے سر نہ ڈالیے۔ آپ بہت اچھی طرح جانتی ہیں کہ موت زندگی کا خاتمہ نہیں ہوتی۔
آپ نے ہی تو کہا تھا کہ انسان کو مرتے دم تک اپنے اقدار کی حفاظت کرنی چاہیے۔
ماں، جب مجھے ایک قاتل کے طور پر عدالت میں پیش کیا گیا، تب بھی میں نے ایک آنسو نہیں بہایا۔ میں نے اپنی زندگی کی بھیک نہیں مانگی۔ میں چلّانا چاہتی تھی لیکن ایسا نہیں کیا کیونکہ مجھے قانون پر پورا بھروسہ تھا۔
ماں، آپ جانتی ہیں کہ میں نے کبھی ایک مچھر بھی نہیں مارا۔ میں كاكروچ کو مارنے کی بجائے اس کو مونچھ سے پکڑ کر اسے گھر سے باہر پھینک آیا کرتی تھی، لیکن اب مجھے ایک ارادے کے تحت قتل کرنے کا مجرم بتایا جا رہا ہے۔
وہ لوگ کتنے پُر امید ہیں جنہوں نے ججوں سے انصاف کی امید کی تھی۔
آپ جو سن رہی ہیں، مہربانی کرکے اس پر مت روئیے۔
میں اپنی موت سے پہلے آپ سے کچھ کہنا چاہتی ہوں۔ ماں، میں مٹی کے اندر سڑنا نہیں چاہتی۔ میں اپنی آنکھوں اور جوان دل کو مٹی میں بدلنا نہیں چاہتی، اس لیے استدعا کرتی ہوں کہ پھانسی کے بعد جلد سے جلد میرا دل، میرے گردے، میری آنکھیں، ہڈیاں اور وہ سب کچھ جس کا ٹرانسپلاٹ ہو سکتا ہے، اسے میرے جسم سے نکال لیا جائے اور انہیں ضرورت مند شخص کو عطیے کے طور پر دے دیا جائے۔ میں نہیں چاہتی کہ جسے میرے اعضاء دیے جائیں اسے میرا نام بتایا جائے۔‘‘



ایران میں سنی العقیدہ خاتون ریحانہ جباری کو پھانسی-
ریحانہ جباری کا قصور یہ تھا کہ اس نے اپنے ساتھ ریپ کرنے والے ایرانی انٹیلی جنس افسر کو قتل کردیاتھا۔
ذیل میں ریحانہ کا اپنی ماں کے نام خط :
--------------------------------------------------

Tuesday 28 October 2014

سوات سوشل میڈیا نیوز

سوات سوشل میڈیا نیوز

www.swatsmn.com

Alcohol and Energy Drinks A Dangerous Combo, lik redbul etc

www.swatsmn.com

Alcohol and Energy Drinks A Dangerous Combo, Study Says....

Researchers have published a study that shows college students combining caffeinated drinks with booze don’t realize how intoxicated they really are In a study published in the Journal of Adolescent Health, researchers at the Institute for Social Research at the University of Michigan have concluded that mixing alcohol and energy drinks poses a serious public health risk, especially among college students. "We found that college students tended to drink more heavily, become more intoxicated, and have more negative drinking consequences on days they used both energy drinks and alcohol, compared to days they only used alcohol," said Megan Patrick, a research assistant professor and co-author of the study.

According to the study, students who either drank alcohol and energy drinks on the same day or who combined the two at the same time wound up spending more time drinking – thus consuming more alcohol – than they would have without the caffeinated drinks. The result of spending more hours drinking raised users' blood alcohol levels to higher peaks. But because of the stimulant effects of the energy drinks, the users reported that they felt less drunk than they actually were. "This can have serious potential health impacts, for example if people don't realize how intoxicated they actually are and decide to drive home," Patrick said.
But a similar study conducted by the Department of Community Health at the Boston University School of Public Health found that it wasn’t necessarily the combination of alcohol and caffeine that posed a risk, but the profile of the drinkers themselves that led to negative consequences. "It appears that the consumption of caffeinated alcoholic beverages has a direct effect on increasing risk by masking intoxication and making it easier for youth to consume more alcohol,” said Dr. Michael Siegel, one of the authors of the Boston University’s study. “It also appears that consumption of alcohol with caffeine may itself be a marker for youth who engage in riskier behavior.”

اسکول کی تعمیر کے لئے مختص کروڑوں روپے کی زمین پر قبضہ

www.swatsmn.com





پشاور کے پوش اور مہنگے ترین علاقے حیات آباد فیز 6 نواب مارکیٹ کے عقب میں واقع سرکاری پرائمری اسکول کے کچھ مناظر ۔ ۔ ۔ ۔
اسکول میں وزیرستان سے نقل مکانی کر کے آنے والے خاندانوں کے بچے بھی شامل ہیں ۔ اسکول کی تعمیر کے لئے مختص کروڑوں روپے کی زمین پر قبضہ مافیا پنجے جمانے کے لئے سرگرم عمل ہے ۔ پچے کروڑوں کی اسکول کی جائیداد ہونے کے باوجود کھلے آسمان تلے حصول علم کے لئے کوشاں ہیں.
Please Share and Media Friends Kindly Report it
Teacher Contact Number : 03339888805


Please Share for the Future of these Child..

Monday 27 October 2014

اب تیری باری میری باری نہیں

اب تیری باری میری باری نہیں
www.swatsmn.com


امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کادور گزر چکا، مسلم لیگ ن کا دور بھی جلد ختم ہوجائے گا۔ اب تیری باری میری باری نہیں بلکہ اب باری اسلامی تحریکوں کی ہے۔ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الاللہ کے نعرے کو عملی جامہ پہنانے کا وقت آگیا ہے اسلامی نظام کے نفاذ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ اسلام زندگی کے تمام شعبوں میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ مغربی تہذیب زوال پذیر ہے مستقبل اسلامی تحریکوں کا ہے۔ پاکستان کو بنانے کے لئے لاکھوں لوگوں نے بے مثال قربانیاں اس لئے نہیں دی تھیں کہ ملک کو ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر چلایا جائے اور غریبوں کے بچے گندگی کے ڈھیر میں اپنے لئے روزی تلاش کریں اور سرمایہ داروں ، جاگیرداروں اور مفاد پرست کرپٹ اشرافیہ کے کتے بھی بہترین کھانے کھائیں ۔ علماء کرام عوام کو متحد کرنے اور فرقہ واریت کی بیخ کنی کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔ علماء اس ملک کی سب سے بڑی طاقت ہیں ۔ ایسے نظام کو نہیں مانتا جس میں غریب شخص انصاف کے لئے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے عدالت کا دروازہ نہ کھٹکا سکے۔ 21نومبر سے مینار پاکستان میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام تین روزہ عظیم الشان اجتماع عام میں لاکھوں لوگ شریک ہوکر ایک مرتبہ پھر تحریک پاکستان کا آغاز کریں گے اور پاکستان کو اسلام کا قلعہ ، ترقی اور خوشحالی کا نمونہ بنانے کے لئے جدوجہد کرنے کا عزم کریں گے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیاسیل کے پریس ریلیز کے مطابق وہ ہفتہ کے روز پنج پیر صوابی میں جماعت اشاعۃ التوحید والسنۃ کے زیراہتمام سالانہ اجتماع عام کے دوسرے روز صوبہ بھر اور قبائلی علاقوں سے لاکھوں کی تعداد میں علماء کرام اور دینی مدارس کے طلبہ اور عوام کے ایک جم غفیر سے خطاب کررہے تھے۔اجتماع عام سے اشاعۃ التوحید والسنۃ کے مرکزی امیر شیخ القرآن مولانا محمد طیب طاہری اور جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے بھی خطاب کیا ۔جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان ، جماعت اسلامی کے صوبائی ترجمان اسراراللہ ایڈووکیٹ اور جماعت اسلامی ضلع صوابی کے امیر محمد عثمان ایڈووکیٹ سمیت جماعت اسلامی کے دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے استفسار کیا کہ کیا پاکستان اس لئے بنایا گیا تھا کہ یہاں پر مٹھی بھر اشرافیہ ، جاگیردار ، خوانین ، چوہدری اور سردار ملک کے سیاہ و سپید کے مالک بن جائیں اور غریب عوام دووقت کی روٹی کے لئے ترسیں؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے ہر قسم کے قدرتی اور انسانی وسائل سے مالامال کیا ہے۔ دریائے سندھ ، پنجاب ، راوی ، ستلج ، دریائے پنجکوڑہ ، جہلم اور دیگر چھوٹے بڑے دریا اور آبی وسائل موجود ہیں لیکن پھر بھی ملک میں لوڈ شیڈنگ ہے اور توانائی کا بحران ہے۔ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے معدنیات کی دولت سے نوازا ہے اور اسے سونا اگلنے کی طاقت رکھنے والی زرعی زمینیں دی ہیں ، لیکن پھر بھی پاکستان ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کا مقروض ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو انشاء اللہ تعالیٰ اہل اور دیانتدار قیادت فراہم کرنے کے لئے جماعت اسلامی میدان میں آچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسان چاند پر قدم رکھ چکا ہے جبکہ ہمارے بچے تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، لیکن ہم یہ صورتحال مزید برداشت نہیں کریں گے اور ملک بھر کے غریبوں ، مزدوروں ،کسانوں اور نوجوانوں کو منظم کریں گے اور انشاء اللہ تعالیٰ علماء کرام کی حمایت اور رہنمائی میں پاکستان کو ایک جدید ، ترقی یافتہ اسلامی ریاست بنادیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب آئین پاکستان میں بادشاہی اللہ تعالیٰ کی تسلیم کی گئی ہے تو پھر اللہ کا نظام کیوں قبول نہیں ؟ شریعت کے مطابق زندگی بسر کرنے کے لئے سازگار ماحول اور لوگوں کو اسلامی بنیادوں پر تربیت ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ نیکی کرنے کو آسان اور بدی کرنے کو مشکل بنادے۔لیکن پاکستان میں صورتحال الٹی ہے۔ یہاں نیکی کرنامشکل جبکہ بدی کے فروغ کے لئے پوری ریاستی مشینری استعمال ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو افواج افغانستان میں شکست کھاچکی ہیں جبکہ پاکستان میں امریکی پٹھوؤں کو بھی شکست ہوگی۔ جماعت اشاعۃالتوحید والسنۃ کے مرکزی امیر شیخ القرآن مولانا محمد طیب طاہری نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جماعت اسلامی کی طرف دوستی اور تعاون کا جو ہاتھ بڑھایا تھا انہیں خوشی ہے کہ جماعت اسلامی نے اسے نہیں بھلایا اور آج کے اجتماع عام میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی شرکت پر انہیں دلی خوشی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اشاعۃالتوحید و السنۃ نے ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے کبھی بندوق نہیں اٹھائی اور مسلح جدوجہد کا راستہ نہیں اپنایا ۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ قرآن و سنت کی بالادستی کے لئے جدوجہد کی ہے ۔ جماعۃ اشاعۃ التوحید والسنۃ اور جماعت اسلامی کے درمیان اخوت اور تعاون کا رشتہ ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے پرامن، آئینی اور جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے

Wednesday 22 October 2014

A visit to Church

www.swatsmn.com


Christmas is the annual festival, which is celebrated on 25th of December on Jesus Christ birth. Christians do celebrated it with joy and great reverence.
This year I was invited by one of my acquaintance Christian family named Mr. Nadeem and Mrs. Rubi Nadeem, to join them on their festive occasion. I was given two timings of the church. One was from 9pm-11pm on 24th of December and another from 10am-12pm on 25th of December.
I decided to visit on 25th of December.
My host family has attended church prayer on 24th December so they were free to facilitate me on Christmas day. They took permission from the bishop so that I can do their festival coverage. They cordially received me.


When I enter inside the church I found that prayer was going inside. Priest was giving Christmas sermon. Those people who didn’t attend prayer on eve of 24th December were now here to attend that. I took some pictures and have some short videos.

Later on I come outside and went to their stalls, where been keeping some Christ calendars for the New Year 2010. On the next stall was keeping small decorative ornaments for the Christmas tree hangings. There were some small golden balls and white stars for decoration. Some of the kids were dressed in the angel attires, which making them looks like small angels. 



















































Rohtas fort

www.swatsmn.com
         Rohtas fort has total 12 gates. It is spread in quite huge area with scattered buildings thus each and every place needs to be describe and non of the place here can be ignored. The first gate is known as "Khwas Khani" gate mean the gate for the specials, indicating that it was used by emperor and his special army men. This gate is the main entry to the fort but you have to keep driving through this gate untill you reach to the parking lot inside the fortress. Inside the fort area lots of houses have been made by the local people, quite enough to be called as a small town. Any ways after parking you may either walked towards "Shah Chand Wali "gate or towards "Sohail gate". On the left side of sohail gate , it is said that "sher shah museum" is located in the upper part of the gate but i couldnt visit the museum because of some due reasons the museum was closed for visitors. But i was told by the guide that inside the museums has certain statues of Emperor's Sher Shah Suri wives dressed in traditional attires. The guide was holding an album of the potograps of the museum. So i took the following picture of Emperor's sher shah suri's wives from there otherwise photography inside the museums is strictly forbidden. He also told me that inside the museum are kept old swords, daggers, shileds and coins etc. I always wonders why photography always forbidden inside museums? What could be its reason? 

A picture from a picture Sher Shah Museum Wives of Sher Shah Suri

Map of Rohtas Fort

Inner side of Sohail Gate




Shah Chand Wali gate is named after a saint Shah Chand Wali, and it is said that he refused to get his wages for working on this gate. Later on he died while still working on the gate and was buried near to the gate. Talaqi gate  is named after the word of urdu language " Talaq" that mean "Divorce". According to a legend Prince Shabir Suri entered the gate and had an attack of fever which proved fatal and after the death of the Prince this gate was regarded as ominous or bad omen. Now i wonder why its been called as Talaqi gate or Divorced gate? Because the Prince didnt get divorce after entering through this gate instead he fell sick and died coz of sickness.  

Shah Chand Wali gate plus the Tomb of the saint Shah Chand wali









Kabuli gate or Shahi gate  . Its been called as Kabuli gate because it faces towards Kabul side. On the southern side of the gate is located Shahi Mosque or Royal MosqueThats why this gate is also known as Royal gate or Shahi gate.





Baby goat is viewing the scenery from the Royal gate




Shishi gate is named after a beautiful glazed tile most probably that might have been used for decoration in the arch of this gate in past. But i personally didnt observe any such glazed tile there. Langar Khani gate or the Mess gate is named after a mess for the soliders. Its opening into a Langar Khana ( A mess or canteen for the soliders) during emperor Sher Shah Suri's era. It is said there are kitcehn, stores and a well for water. Many sheeps, buffalos and cow can be seen grazing around the fort because the area around the fort is mostly a rural area. 













view from the top of the kabuli gate or shahi gate













The royal mosque have a prayer chamber and a small courtyard at its front. Its the most decorated of the original buildings inside the fort. It is said that during Emperor Sher Shah Suri's time, in case of attack, there made stairs that leads direct from the courtyard of this mosque to the top of the Kabuli gate. This place was my personally favorite.I went through these stairs and upstairs in the open air a very beautiful splendid view of surroundings. I personally found this place very soothing and calm. Far from the hills i could listen the sounds of the music, probably some one playing songs on their mobile phone or it might be coming from the nearby village. But i didnt saw any domes of the mosque. It is said that this mosque dont have any domes. 

MBBS , BDS , MD in Kyrgyzstan EXTED.pk

Admission open  MBBS , BDS , MD in Kyrgyzstan   http://facebook.com/ exted.p k http://www.exted.pk/ Lowest Fee ,   No IELTS...