برطانوی اخبار’ ٹیلیگراف‘ کے مطابق آئی سی سی میچ فکسنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے اور بک میکرز کی جانب سے کی جانے والی پیشکشوں کے بارے میں اسے مطلع نہ کرنے کے الزام میں بارہ کرکٹرز کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے۔
یہ تحقیقات نیوزی لینڈ کے سابق بیٹسمین لو ونسنٹ کی فراہم کردہ اطلاعات کے نتیجے میں کی جارہی ہیں
لوونسنٹ نے فکسنگ میں ملوث کرکٹرز کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل ہونے والی رقوم سے متعلق معلومات بھی آئی سی سی کو دی ہیں۔
ٹیلیگراف کے مطابق لوونسنٹ نے انگلینڈ میں کھیلے جانے والے تین میچوں کے بارے میں بتایا ہے کہ وہ مبینہ طور پر فکسڈ تھے۔
اخبار کے مطابق لوونسنٹ نے یہ بھی بتایا ہے کہ ایک میچ کو فکس کرنے کے لیے انھیں چالیس ہزار پاؤنڈ کی رقم ملی تھی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اپنے بیٹ کے ہینڈل پر مختلف رنگوں کی گرپ کی مدد سے بک میکرز کو اشارے سمجھاتے تھے۔
اخبار دی میل کے مطابق لوونسنٹ نے آئی سی سی کو بتایا ہے کہ وہ ایسے چھ کرکٹرز کو جانتے ہیں جو مبینہ طور پر فکسنگ میں ملوث رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹیو کا کہنا ہے کہ ان کی معلومات کے مطابق نیوزی لینڈ کے کسی بھی موجودہ کرکٹر سے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ نے تحقیقات نہیں کی ہے۔
ٹیلیگراف کے مطابق ان بارہ کرکٹرز میں ایک سابق پاکستانی انٹرنیشنل کرکٹر بھی شامل ہیں جنہوں نے فکسنگ کی پیشکش کے بارے میں آئی سی سی کو اطلاع نہیں دی۔
www.swatsmn.com
No comments:
Post a Comment