Monday 24 November 2014

Swat Inter schools and inter colleges competitions 2014

www.swatsmn.com


Khpal Kor Model School & College Athletes Got 14 positions out of 30 in district Swat Inter schools and inter colleges competitions 2014 and got aggregate and the best player in these competitions

ﮨﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺑﺮﯾﮉﻓﻮﺭﮈ ﮐﮯ ﺗﻌﺎﻡ ﮈﺍﺋﺮﯾﮑﭩﺮﺯ ﮐﮭﮍﮮ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺗﺎﻟﯿﺎﮞ ﻣﺎﺭﻧﮯ ﺍﻭﺭ ﺩﺍﺩ ﺩﯾﻨﮯ ﭘﺮ ﻣﺠﺒﻮﺭ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ


www.swatsmn.com

Must Read

ﺑﺮﯾﮉ ﻓﻮﺭﮈ ﯾﻮﻧﯿﻮﺭﺳﭩﯽ ﮐﺎ ﺷﻤﺎﺭ ﺑﺮﻃﺎﻧﯿﻪ ﮐﯽ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﯾﻮﻧﯿﻮﺭﺳﭩﯽ ﻣﯿﮟ ﮨﻮ ﺗﺎ ﮨﮯ- ﯾﮧ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ 50 ﺍﻭﺭ ﺑﺮﻃﺎﻧﯿﮧ ﮐﯽ 7 ﺍﭼﮭﯽ ﯾﻮﻧﯿﻮﺭﺳﭩﯽ ﮨﮯ2005 - ﻣﯿﮟ ﯾﻮﻧﯿﻮﺭﺳﭩﯽ ﮐﻮ ﭼﺎﻧﺴﻠﺮ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﺗﮭﯽ- ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﮯ 100 ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺳﮑﺎﻟﺮﺯ ﺍﻭﺭ ﺑﺰﻧﺲ ﻣﯿﻨﯿﺠﺮﺯ ﮐﻮ ﺑﻼﯾﺎ ﮔﯿﺎ –ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺗﻌﺪﺍﺩ ﺑﺮﻃﺎﻧﯿﮧ ﻭﺭ ﺍﻣﺮﯾﮑﺎ ﺍﻭﺭ ﺟﺮﻣﻦ ﺳﮑﺎﻟﺮﺯ ﮐﯽ ﺗﮭﯽ – ﺍﺱ ﻟﺴﭧ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﮉﯾﺎ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﺻﺮﻑ ﺍﯾﮏ ﺑﻨﺪﮮ ﮐﻮ ﺑﻼﯾﺎ ﮔﯿﺎ – ﺳﻠﯿﮑﺸﻦ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺟﺮﻣﻦ ﺴﺎﺋﻨﭩﺴﭧ ﮐﻮ ﭼﺎﻧﺴﻠﺮ ﮐﯽ ﺳﯿﭧ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻣﻀﺒﻮﻁ ﺍﻣﯿﺪﻭﺍﺭ ﻗﺮﺍﺭ ﺩﯾﺎ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ - ﻣﮕﺮ ﺗﻌﺎﻡ ﮐﮩﺎﻧﯽ ﺍﺱ ﭨﺎﺋﻢ ﺗﺒﺪﯾﻞ ﮨﻮﺋﯽ ﺟﺐ "ﭨﯿﻠﻨﭧ " ﻟﯿﮉﺭﺷﭗ " ﻣﻮﮈﺭﻥ ﺍﺳﭩﮉﯾﺰ " ﭘﺮ ﺑﺤﺚ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻧﺰﺍﺩ ﻧﮯ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺗﻤﺎﻡ ﺍﻣﯿﺪﻭﺍﺭ ﮐﻮ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯾﺎ -

ﺍﺱ ﮨﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺑﺮﯾﮉﻓﻮﺭﮈ ﮐﮯ ﺗﻌﺎﻡ ﮈﺍﺋﺮﯾﮑﭩﺮﺯ ﮐﮭﮍﮮ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺗﺎﻟﯿﺎﮞ ﻣﺎﺭﻧﮯ ﺍﻭﺭ ﺩﺍﺩ ﺩﯾﻨﮯ ﭘﺮ ﻣﺠﺒﻮﺭ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ - ﺗﺐ ﺟﺮﻣﻦ ﺳﺎﺋﻨﭩﺴﭧ ﺍﺱ ﺳﮑﺎﻟﺮ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ ﺍﺱ ﭘﻮﺳﭧ ﭘﺮ ﺗﻢ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻗﺎﺑﻞ ﺑﻨﺪﮮ ﮨﻮ- ﮐﺎﺑﯿﻨﮧ ﮐﯽ ﺍﮐﺜﺮﯾﺖ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺳﮑﺎﻟﺮ ﮐﻮ ﻣﻨﺘﺨﺐ ﮐﺮ ﻟﯿﺎ - ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ ﺑﻮﻟﻮ ﮐﺘﻨﯽ ﺗﻨﺨﻮﺍﮦ ﻟﻮ ﮔﮯ- ﺍﺱ ﻧﮯ ﺗﺎﺭﯾﺨﯽ ﮐﻠﻤﺎﺕ ﺑﻮﻟﮯ ﻣﯿﮟ ﯾﮩﺎﮞ ﺑﺰﻧﺲ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻧﮩﮟ ﺁﯾﺎ - ﺍﻭﺭ ﺑﻮﻻ ﺗﻌﻠﯿﻢ ﺍﻭﺭ ﭘﯿﺴﮯ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺳﮯ ﻣﻮﺍﺯﺍﻧﮧ ﻧﮩﮟ ﮐﯿﺎ ﺟﺎ ﺳﮑﺘﺎ - ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﺴﮯ ﻣﻠﮏ ﺳﮯ ﮨﻮﮞ ﯾﮩﺎﮞ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺗﻌﻠﯿﻢ ﮐﯽ ﺑﻨﯿﺎﺩﯼ ﺳﮩﻮﻟﯿﺎﺕ ﻧﮩﮟ ﮨﯿﮟ -ﮨﻤﺎﺭﺍ ﭘﯿﺴﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﻟﻮﮒ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﻣﻤﺎﻟﮏ ﻣﯿﮟ ﺟﺎ ﮐﮯ ﺗﻌﻠﯿﻢ ﺣﺎﺻﻞ ﮐﺮ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ- ﺟﺐ ﮐﮯ ﻏﺮﯾﺐ ﻟﻮﮒ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺣﺴﺪ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺍﺱ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﮯ ﭼﻠﮯ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ - ﯾﮧ ﮨﯽ ﻭﮦ ﺧﺎﺹ ﻭﺟﮧ ﮨﮯ ﺟﺲ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﻏﺮﯾﺐ ﺍﻭﺭ ﺍﻣﯿﺮ ﮐﺎ ﻓﺮﻕ ﺩﻥ ﺑﺎ ﺩﻥ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﻮﺗﺎ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ- ﻣﯿﺮﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯽ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﮨﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﻣﻠﮏ ﮐﮯ ﻭﮦ ﻟﻮﮒ ﺟﻮ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﻣﻤﺎﻟﮏ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﮟ ﺟﺎ ﺳﮑﺘﮯ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻠﮏ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﺭﮦ ﮐﺮ ﺍﭼﮭﯽ ﺗﻌﻠﯿﻢ ﺣﺎﺻﻞ ﮐﺮﯾﮟ ﺍﻭﺭ ﺑﺮﯾﮉﻓﻮﺭﮈ ﺟﯿﺴﯽ ﺍﭼﮭﯽ ﯾﻮﻧﯿﻮﺭﺳﭩﯽ ﮐﯽ ﮈﮔﺮﯼ ﺣﺎﺻﻞ ﮐﺮ ﺳﮑﯿﮟ- ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺑﺮﯾﮉﻓﻮﺭﮈ ﭘﮭﺮ ﮨﯽ ﺟﻮﺍﺋﻦ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﺍﮔﺮ ﺍﭖ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﻣﻠﮏ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﯾﮧ ﺳﮩﻮﻟﺖ ﺩﯾﮟ - ﮐﺎﺑﯿﻨﮧ ﮐﮯ ﺗﻤﺎﻡ ﺍﺭﮐﺎﻥ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﺳﮯ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﺭﮦ ﮔﺌﮯ - ﮐﺎﺑﯿﻨﮧ ﮐﯽ ﺍﮐﺜﺮﯾﺖ ﺍﺱ ﻓﯿﺼﻠﮧ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﮯ ﺍﯾﺴﺎ ﻣﻤﮑﻦ ﻧﮩﮟ ﮐﮯ ﮨﻢ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﮈﮔﺮﯼ ﻣﺘﻌﺎﺭﻑ ﮐﺮﻭﺍﺋﯿﮟ - ﺳﮑﺎﻟﺮ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﭘﮭﺮ ﺁﭖ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﺑﻨﺪﮦ ﺑﺮﯾﮉﻓﻮﺭﮈ ﮐﺎ ﭼﺎﻧﺴﻠﺮ ﮐﯿﻮﮞ ﻟﮕﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ - ﺑﺎﺕ ﯾﮩﺎﮞ ﺁ ﮐﺮ ﺭﻭﮎ ﮔﯽ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺳﮑﺎﻟﺮ ﺍﭨﮫ ﮐﮯ ﭼﻼ ﮔﯿﺎ - ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ Chris Taylor ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﮐﺎﺑﯿﻨﮧ ﮐﻮ ﮐﮩﺎ ﺍﺱ ﺑﻨﺪﮮ ﮐﻮ ﺍﯾﺴﮯ ﻧﮧ ﺟﺎﻧﮯ ﺩﻭ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﮐﺮ ﺩﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺻﻼﺣﯿﺖ ﻣﺠﻮﺩ ﮨﮯ-

ﺟﻮ ﺑﻨﺪﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻠﮏ ﮐﺎ ﻭﻓﺎﺩﺍﺭ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﮐﭽﮫ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﻋﺰﻡ ﮨﻮ ﻭﮦ ﮐﺎﻡ ﺑﮭﯽ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺍﭼﮭﺎ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﭘﯿﺴﮯ ﮐﺎ ﻻﻟﭻ ﻧﮩﮟ ﮐﺮﺗﺎ - ﺁﭖ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﻣﺎﻥ ﻟﯿﮟ- ﮐﺎﺑﯿﻨﮧ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺳﮑﺎﻟﺮ ﮐﻮ ﻭﺍﭘﺲ ﺑﻼﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ ﺁﭘﮑﯽ ﺗﻤﺎﻡ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﻣﻨﻈﻮﺭ ﮨﯿﮟ -ﺁﭖ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺟﮩﺎﮞ ﭼﺎﮬﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﯿﻤﭙﺲ ﺑﻨﺎ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ- ﻭﮦ ﺍﺳﮑﺎﻟﺮ ﭘﭽﮭﻠﮯ 9 ﺳﺎﻝ ﺳﮯ ﺑﺮﯾﮉﻓﻮﺭﮈ ﮐﺎ ﭼﺎﻧﺴﻠﺮ ﮨﮯ1986 - ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﯾﮧ ﭘﮩﻼ ﻣﻮﻗﻊ ﮨﮯ ﮐﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﻨﺪﮦ ﺍﺗﻨﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻋﺮﺻﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﭼﺎﻧﺴﻠﺮ ﺑﻨﺎ ﺭﮨﺎ - ﺍﺱ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﻋﻤﺮﺍﻥ ﺧﺎﻥ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﻣﻨﺎﻓﻖ ﻃﺎﻟﺒﺎﻥ ﺧﺎﻥ .ﯾﮩﻮﺩﯼ ﺍﺟﻨﭧ ﺍﻭﺭ ﻏﺪﺍﺭ ﺳﯿﺎﺳﺘﺪﺍﻥ ﮐﮯ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺟﺎﻧﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ- ﻣﮕﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﺴﺎ ﭘﮩﻼ ﻣﻨﺎﻓﻖ ﺑﻨﺪﮦ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ ﺟﻮ ﭘﯿﺴﮯ ﮐﺎ ﻻﻟﭻ ﻧﮩﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﺴﺎ ﭘﮩﻼ ﻏﺪﺍﺭ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ ﺟﻮ ﻣﻠﮏ ﮐﮯ ﺑﺎ ﮨﺮ ﺟﺎ ﮐﮯ ﺑﮭﯽ ﭘﯿﺴﮯ ﭘﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻠﮏ ﮐﻮ ﺗﺮﺟﯿﺢ ﺩﮮ ...
tanx Qaisar bai .....

Saturday 22 November 2014

لیبیا کے "ظالم ڈکٹیٹر" معمر قذافی کے عوام پر ڈھائے جانے والے "مظالم" کی تفصیل۔

www.swatsmn.com
لیبیا کے "ظالم ڈکٹیٹر" معمر قذافی کے عوام پر ڈھائے جانے والے "مظالم" کی تفصیل۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!!!!

۱۔ لیبیا میں بجلی مفت ہے، پورے لیبیا میں کہیں بجلی کا بل نہیں بھیجا جاتا۔۔


۲۔ سود پر قرض نہیں دیا جاتا، تمام بینک ریاست کی ملکیت تھے اور صفر فیصد سود پر شہریوں کو قرض کی سہولت دیتے تھے۔۔

۳۔ اپنا گھر لیبیا میں انسان کا بنیادی حق سمجھا جاتا تھا اور اس کے لئے حکومت شہریوں کو مکمل مالی مدد فراہم کرتی تھی۔۔

۴۔ تمام نئے شادی شدہ جوڑوں کو اپنا نیا گھر بنانے کی مد میں حکومت پچاس ہزار ڈالرز مفت میں فراہم کرتی تھی۔۔

۵۔ پڑھائی اور علاج کی سہولتیں لیبیا کے تمام شہریوں کو بنا پیسوں کے حاصل ہیں۔ قذافی سے پہلے 25 فیصد لوگ پڑھے لکھے تھے جبکہ آج 83 فیصد لوگ تعلیم کے زیور سے آراستہ ہیں۔۔

۶۔ کسانوں کو زرعی آلات، بیج اور زرعی زمین مفت میں فراہم کی جاتی تھی۔۔

۷۔ اگر کسی باشندے کو لیبیا میں علاج معالجے یا تعلیم کی صحیح سہولت میسر نہیں تو حکومت بنا کسی خرچے کے بیرون ملک بھجواتی تھی۔۔

۸۔ لیبا میں اگر کوئی شخص اپنی گاڑی خریدنا چاہتا ہے تو حکومت 50 فیصد سبسڈی فراہم کرتی تھی۔۔

۹۔ پیٹرول کی قیمت 0.14$ فی لیٹر تھی۔۔

۱۰۔ لیبیا پر کوئی بیرونی قرضہ نہیں اور لیبیا کے اثاثوں کی کل مالیت تقریبا 150$ ارب ڈالر سے زائد تھے، جن پر اب مغربی ممالک کا قبضہ ہے۔۔

۱۱۔ اگر کوئی باشندہ گریجوایشن کرنے کے بعد بھی نوکری حاصل نہیں کر پارہا تو حکومت اسے اسکی تعلیمی استعداد کے مطابق مفت تنخواہ ادا کرتی تھی تا وقت کہ اس باشندے کی ملازمت لگ جائے۔۔

۱۲۔ ملک کے تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ایک مخصوص حصہ تمام لیبیائی باشندوں کے بینک اکاؤنٹوں میں جمع کروا دیا جاتا تھا۔

۱۳۔ ماں کو ہر بچے کی پیدائش پر حکومت کی طرف سے 5000$ ڈالر مفت فراہم کئے جاتے تھے۔

۱۴۔ قذافی نے ملک کی صحرائی آبادی کے پیش نظر دنیا کا سب سے بڑا مصنوعی دریا بنانے کا پروجیکٹ بھی شروع کیا تھا ، تا کہ پورے ملک میں صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔

یہ ان مظالم میں سے کچھ کی تفصیل ہے جو قذافی نامی ڈکٹیٹر نے لیبیا کی عوام پر ڈھائے ۔

ان مظالم کے علاوہ قذافی نے تین بہت بڑے گناہ اور بھی کیے تھے ۔

پہلا کہ پاکستان کو ایٹمی پروگرام کے لیے 100 ملین ڈالر کی رقم اس وقت فراہم کی جب پاکستان پر ہر طرح کی پابندیاں تھیں ۔ اسی رقم سے پاکستان نے اپنا ایٹمی پروگرام شروع کیا تھا ۔

دوسرا اس نے ہمیشہ مسلمان ممالک کو اکھٹا کر کے انکا ایک بلاک بناے کی کوشش کی ۔ کبھی افریقی ممالک کا بلاک کبھی عرب ممالک کا ۔ لیکن ہمارے مسلمان ممالک قضافی کی اس " چال " میں نہیں آئے اور آپس میں ہی لڑنے مرنے پر متفق رہے ۔

تیسری چیز میں تو اسنے حد ہی کر دی جب اس نے سونے اور چاندی کے سکوں میں لین دین کرنے کا فیصلہ کیا اور اعلان کیا کہ پیپر کرنسی جعلی کرنسی ہے ۔

ان کے ان کرتوتوں کی بدولت ہی امریکہ نے قذافی کو قتل کروا دیا تاکہ لیبیا کے عوام کو ایک ظالم ڈکٹیٹر سے نجات دلائی جا سکے ۔

اب لیبیا میں مکمل جمہوریت آچکی اور لیبیا جمہوریت کے مزے لے رہا ہے !!

دوستوں کیساتھ ضرور شیر کریں . شکریہ

Thursday 20 November 2014

عرب شہزادوں کو مختلف علاقے بانٹ دئیے اور انٹرنیشنل قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے

www.swatsmn.com
عرب ممالک اکثرو بیشتر پاکستانی حکومت پر مہربان ہوتے رہتے ہیں لیکن ان احسانات کابدلہ بھی حکومت پاکستان کو کسی نہ کسی طریقے سے چکانا پڑتاہے ۔حال ہی میں حکومت پاکستان نے عرب ممالک کے شاہی خاندانوں کو نایاب پرندے ’دہوبارا بسٹرڈ‘کے شکار کے خصوصی لائسنس جاری کیے ہیں ۔ان لائسنسوں کی تعداد 29ہے اور یہ سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات ،قطر اور بحرین کے شاہی خاندانوں کوجاری گئے ہیں ۔
اقوام عالم کے قوانین کے مطابق یہ انتہائی نایاب پرندہ ہے اور پاکستان بین اقوامی معاہدوں کا دستخط کنندہ ہے جن کے مطابق اس نایا ب پرندے کا شکار غیرقانونی ہے لیکن پھر بھی حکومت پاکستان نے ان معاہدوںکی خلاف ورزی کرتے ہوئے عرب شیوخ کو وزیراعظم پاکستان نواز شریف کی خصوصی اجازت کے بعد لائسنس جاری کیےہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک صدر ،ایک بادشاہ ،ایک امیر ،دو ولی عہدوں اور ملک کے سربراہ کے والداورچچا کو یہ لائسنس جاری کیے گئے ۔قطر کے شاہی خاندا ن کو سب سے زیادہ یعنی 11لائسنس جاری کیے گئے۔اسی طرح متحدہ عرب امارات کے صدر اور حکمران شیخ خلیفہ بن زید النہیان کو سب سے زیادہ علاقے میں شکار کرنے کا پرمٹ دیا گیا ہے۔عرب ممالک کے شیوخ کو جن اضلاع میں شکارکی آزادی ہے وہ درج ذیل ہیں۔
سعودی عرب
سعودی عرب کے ولی عہد سلمان بن عبدالعزیز السعود کو ڈیرہ بگٹی ،ڈیرہ مراد جمالی ،نصیرہ آباد ،جعفرآباد ، اور ڈکی ،وہاڑی ،ملتان،میانوالی اور سرگودھا کے علاقے میں شکار کی آزادی ہو گی۔
تبوک کے گورنر پرنس فہد بن سلطان بن عبدلعزیز السعود کو آوران، نوشکی ،اور چاغی کی علاقوں میں شکار کی اجازت دی گئی ہے ۔
ابوظہبی
متحدہ عرب امارات کے صدر اور شیخ خلیفہ بن زید النہیان کو سکھر ،گھوٹکی ،نواب شاہ ،سا نگھڑ ،رحیم یار خان ،راجن پور ،ڈیرہ غازی خان، چکوال،زوب،ارمارا،پسنی ،گوادر،خاران،پنج گر اورواشک میں شکار کی اجازت ہے ۔
متحدہ عرب امارات کے فوج کے نائب اور ولی عہد ابو ظہبی جنرل شیخ محمد بن زید النہیان کو لہراں اور سبی کے علاقے میں شکار کی اجازت ہوگی۔متحدہ امارات کے نائب وزیر اعظم شیخ سلطان بن النہیان کو خیر پور میں شکار کرنے کی اجا زت ہو گی۔
دبئی
نائب صدر اور وزیراعظم متحدہ عرب امارات اور دبئی کے امیر شیخ محمد بن راشد المکتوم کو مظفر گڑھ، خضدار، لسبیلا ،چاغی میں شکار کی اجازت ہو گی۔ڈپٹی پولیس چیف اورشاہی خاندان کے فردمیجر جنرل شیخ احمد بن راشد المکتوم کو عمر کوٹ ،تھرپارکر ،مٹھی اور ناگرپارکرمیں شکارکی اجازت ہو گی۔دبئی حکومت کے ایک ملازم ناصر عبداللہ لوتاکو ٹھٹھہ میں شکار کی اجازت ہو گی۔
بحرین
بحرین کے حکمران شیخ حماد بن عیسی بن سلمان الخلیفہ کو جامشورو ،بادشاہ کے چچا شیخ ابراہیم بن حماد کو مستونگ میں شکار کی اجازت ہو گی۔
کمانڈر انچیف آف بحرین شیخ خلیفہ بن احمد الخلیفہ کو مو سی خیل میں نایاب پرندے کے شکار کی اجازت ہو گی۔
قطر
قطر کے امیر تمیم بن حماد الثانی کو جیکب آباد اور خوشاب میں شکار کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔امیر قطر کے بھائی شیخ جاسم بن حماد کو موسیٰ خیل میں شکار کی اجازت ہو گی۔سابق شیخ حماد بن جاسم کو بھکر اور جھنگ جبکہ سابق وزیراعظم کے بھائی شیخ فلاح بن جاسم کو جھل مگسی کے اضلاع دیے گئے ہیں۔

MBBS , BDS , MD in Kyrgyzstan EXTED.pk

Admission open  MBBS , BDS , MD in Kyrgyzstan   http://facebook.com/ exted.p k http://www.exted.pk/ Lowest Fee ,   No IELTS...