www.swatsmn.com
فوج کو ثالثی کے لیے نہیں کہا‘
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارلیمنٹ کے سامنے اپنے کنٹینر پر سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’پاکستان تحریک انصاف نے فوج کو ثالثی کے لیے نہیں کہا‘۔
عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے ملاقات میں انھیں بتایا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف
مستعفی ہونے کے لیے تیار نہیں۔
- کومت کا آج کا بیان سن کرپریشان ہوگئے۔ حکومت کے کون سے بیان کو تسلیم کریں؟ کل والا یا آج والا۔ ہم نے اس حوالے سے حکومت سے وضاحت مانگی ہے۔ ہماری لڑائی کسی فرد واحد کے لیے نہیں ہے۔ حکومت نے فوج کو کردار ادا کرنے کی درخواست کی: شاہ محمود قریشی
- ’فوج کو ثالثی کے لیے میں نے نہیں کہا تھا‘پاکستان کے وزیرِ اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ فوج کو ثالثی کے لیے انھوں نے نہیں کہا تھا بلکہ اس کا مطالبہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ مولانا طاہر القادری نے کیا تھا۔قومی اسمبلی میں بات کرتے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا ’کسی قسم کا ثالثی کا کردار نہ فوج نے مانگا نہ ہم نے، اور یہ جو باہر مجمع لگا کر بیٹھے ہیں سب کو پتہ ہے کہ کتنا سچ بولتے ہیں اور کتنا جھوٹ۔‘اس موقعے پر وزیرِ اعظم نواز شریف نے کہا کہ ’اگر میں فوج سے رابطہ نہ بھی کرتا تو فوج نے یہ کردار ادا کرنا تھا کیونکہ دارالحکومت کی حفاظت کی ذمہ داری فوج کی ہے۔‘انھوں نے کہا: ’فوج نے تنبیہ کی تھی کہ مظاہرین سرکاری عمارات کا رخ نہ کریں۔ اگر ایسا ہوتا تو فوج کارروائی کرتی۔‘وزیرِ اعظم نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ عمران خان اور طاہر القادری کی جانب سے ملنے کی درخواست پر وزیرِ داخلہ نے ان سے پوچھا تھا اور انھوں نے اس کی فوراً اجازت دے دی تھی۔ان کا کہنا تھا: ’قادری صاحب اور عمران خان کی طرف سے چوہدری نثار علی خان کو فون آیا اور اس وقت وہ میرے پاس ہی بیٹھے تھے جب انھوں نے مجھے بتایا کہ دونوں چیف آف ارمی سٹاف سے ملنا چاہتے ہیں تو میں نے فوراً کہا کہ اگر وہ ملنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں۔‘