Saturday 7 November 2015

پاکستان کے خلاف فتنہ پیدا کیا جا رہا ہے کچھ کر لو "

www.swatsmn.com
1981 میں عراق کے ایٹمی ری ایکٹر کو کامیابی سے تباہ کرنے کے بعد اسرائیل کا حوصلہ بہت بڑھ گیا اور اس نے انڈیا کے ساتھ ملکر پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا ۔
دی ایشین ایج کی دو جرنلسٹس کی لکھی ہوئی ایک مشہور کتاب Deception Pakistan, the US and the Global Weapons Conspiracy میں اس سارے واقعے کی کافی تصیلات موجود ہیں ۔
یہ 80 کی دہائی کا درمیان عرصہ تھا ۔
انڈین گجرات کے جمان گڑھ ائر فیلڈ پر اسرائیلی جہازوں کا ایک سکواڈرن پاکستان کے کہوٹہ ایٹمی پلانٹ پر حملہ کرنے کے لیے بلکل تیار تھا ۔ انہوں نے پاکستان کا ایک بڑا مسافر بردار جہاز گرانے کا ارادہ کیا تھا جو صبح سویرے بحر ہند کے اوپر سے پرواز کرتا ہوا اسلام آباد جانے والا تھا ۔ ان کا پلان تھا کہ وہ ایک کومبیٹ یا ٹائٹ گروپ کی شکل میں پرواز کرتے ہوئے پاکستان میں داخل ہونگے تاکہ پاکستانی ریڈارز کو دھوکہ دیا جا سکے اور ریڈار آپریٹرز یہ سمجھیں کہ شائد یہ کوئی ایک ہی بڑا مسافر بردار جہاز ہے ۔ پھر وہ کہوٹہ پر بمباری کر کے اسکو تباہ کر دینگے اور وہاں سے سیدھے جموں کشمیر جاکر ری فیولنگ کرینگے اور نکل جائینگے !
کہا جاتا ہے کہ اس حملے کی اطلاع جنرل ضیاء الحق کو پاکستان کی کسی روحانی شخصیت نے دی تھی ۔ میں نے تبلیغی حلقوں میں یہ بات سنی ہے کہ اسی عشرے میں ایک بار تبلیغ کے امیر حاجی عبد الوھاب صاحب نے جنرل ضیاء کو خبردار کیا تھا کہ ۔۔۔ " پاکستان کے خلاف فتنہ پیدا کیا جا رہا ہے کچھ کر لو " ۔۔۔۔۔۔ ( واللہ اعلم )

آئی ایس آئی نے اپنی بھاگ دوڑ تیز کر دی اور بالاآخر حملے سے صرف چند گھنٹے پہلے حملے اور سازش کا سراغ لگا لیا گیا ۔ یعنی حملہ صبح 4 بجے ہونا تھا اور جنرل ضیاءالحق کو رات 12 بجے اطلاع دی گئی ۔
جنرل ضیاء نے ساری صورت حال کا تیزی سے جائزہ لیا اور فوری فیصلہ کیا کہ حملے کو روکا نہیں جائیگا بلکہ ناکام بنایا جائیگا تاکہ پاکستان کو جوابی حملے کا جواز مل سکے ۔ اور فوراً ہی ایک بھرپور جوابی حملے کا پلان بنایا گیا ۔

پاکستانی ائر فورس کے تین دستے تشکیل دئیے گئے ۔
پہلے کے ذمے یہ کام تھا کہ وہ اسرائیلی جہازوں کے حملے کو ناکام بنائے اور ان کو مار گرائے ( اس معاملے میں اسرائیل کے خلاف پاکستان کا ریکارڈ 100 فیصد ہے smile emoticon )
دوسرے دستے کو ممبئ ٹرومبے میں موجود انڈیا کے بھا بھا نیوکلئیر پلانٹ کو تباہ کرنے کا ٹاسک ملا ۔
جبکہ تیسرے دستے کو نجیو ڈیزرٹ میں موجود اسرائیل کے ڈیمونا نیوکلئیر پلانٹ کو تباہ کرنے ٹاسک دیا گیا ۔
لیکن اسرائیل پر حملے میں مسئلہ یہ تھا کہ پاکستانی جہاز وہاں ری فیولنگ نہ کر پاتے اور انکا گرنا لازمی تھا ۔ یعنی واپسی نہیں تھی اور یہ ایک فدائی مشن تھا ۔ اس کے لیے 4 جوانوں کی ضرورت تھی ۔ جب ائیر فورس کے جوانوں سے پوچھا گیا تو 10 تیار ہوگئے اور ان میں 4 کا انتخاب کرنے کے لیے قرعہ ڈالنا پڑا ۔ ہر جوان یہ اعزاز حاصل کرنے کے لیے بے چین تھا ۔
کہا جاتا ہے کہ جنرل ضیاءالحق کی عظم و ہمت ، قوت فیصلہ اور جنگی حکمت عملیوں سے خوف زدہ انڈین جنرلز اس حملے کے حق میں نہ تھے اور اسکو خودکشی قرار دے رہے تھے ۔ انکو قائل کرنے میں اسرائیل اور اندارا گاندھی سے بہت محنت کی تھی ۔

جنرل ضیاء اور پاکستانی ائیر فورس شدت سے حملے کے منتظر تھے ۔ وہ اس کو عالم اسلام کے دو بڑے دشمنوں کو انکی ایٹمی قوت سے محروم کرنے کا ایک سنہری موقع سمجھ رہے تھے ۔

امریکی سیٹلائیٹ نے پاکستانی جہازوں کی غیر معمولی نقل و حرکت کو نوٹ کیا اور فوراً اسرائیل اور انڈیا کو آگاہ کیا اور انہوں نے نہایت بھونڈے انداز میں اپنے مشن سے پسپائی اختیار کرلی ۔
اسکو چھپایا بھی نہ جا سکا نتیجے میں پوری دنیا میں دونوں کی سبکی ہوئی ۔

تب پاکستان نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ نہ پاکستان عراق ہے اور نہ ہی پاکستانی فوج عراقی فوج ہے ۔ آئندہ ایسی کسی بھی مہم جوئی کو اسرائیل کے لیے ایک بھیانک خواب میں تبدیل کر دیا جائیگا۔

تحریر شاہدخان

Thursday 5 November 2015

مجھے سو فیصد یقین ہوگیا ہے

www.swatsmn.com


میں تحریک انصاف میں شامل دوسری جماعتوں کے کچرے، عمران خان کی غلطیوں پر لکھنا چاہ رہا تھا لیکن آج سوشل میڈیا پر ریحام خان کے ساتھ مشتاق منہاس اور عطاء الحق قاسمی کی تصویریں دیکھ کر کھٹک گیا۔ ایک بار پھر 1997 کے الیکشن کی یاد تازہ ہوگئی جب عطاء الحق قاسمی بلاناغہ عمران خان اور سیتاوائٹ سکینڈل پر کالم لکھتے تھے اور خوب عمران خان کی مٹی پلید کرتے تھے۔بدلے میں انہیں ناروےمیں سفیر بنادیا گیا جہاں اکثر نیکر پہن کر بیچ میں نہایا کرتے تھے۔ آج کل سنا ہے کہ عطاء الحق قاسمی کو پی ٹی وی کا سربراہ بنایا جارہا ہے۔


مجھے یاد ہے کہ 1988 میں نوازشریف نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے آبادیوں پر بے نظیر اور نصرت بھٹو کی بنائی گئی جعلی برہنہ تصاویر پھینکوائی تھیں۔ ہم بچے تھے ہیلی کاپٹر سے گرے پمفلٹ پکڑنے کیلئے بھاگا کرتے تھے لیکن نوازشریف کی بدقسمتی دیکھئے کہ اتنی گھٹیا حرکت کرنے کے باوجود بے نظیر اقتدار میں آگئیں ۔پھر 1993 میں نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان کو لانچ کیا جس نے یہ منجن بیچا کہ اسلام میں عورت کی حکمرانی جائز نہیں۔ یہ سب کرنے کے باوجود بے نظیر دوبارہ حکومت میں آگئیں اور مولانا فضل الرحمان جو کہتے تھے کہ ایک عورت کی اسلام میں حکمرانی جائز نہیں وہ ایک عورت کے ہی اتحادی بن گئے۔

پھر 1996 میں عمران خان نے تحریک انصاف لانچ کی۔ لانچنگ بہت شاندارتھی لیکن نوازشریف نے اسکا حشر نشر کروادیا۔ پرویز رشید اور مشاہد حسین سید کی زیرنگرانی ایک میڈیا سیل تشکیل دیا گیا جس کا کام عمران خان کی کردار کشی تھا۔اس میڈیا سیل نے عمران خان کو یہودیوں کا ایجنٹ ثابت کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، اسحاق ڈار کے ذریعے سیتاوائٹ سکینڈل نکالا گیا اور سیتاوائٹ سےباقاعدہ انٹرویو دلوایا گیا۔ جمائما خان کی کردارکشی کروائی گئی، عمران خان پر چندہ کھانے کا الزام لگاکر شوکت خانم بند کروانے کی کوشش کی گئی اور حکومت میں آکر عمران خان پر غداری کے مقدمے، سیتاوائٹ کو انصاف دینے ،شوکت خانم پر انکوائری بٹھانے کا وعدہ کیا گیا۔ساتھ ساتھ عمران خان کے سسر کے نام سے ایک چیک بھی میڈیا پر گردش کروایا گیا جو بعد میں جعلی ثابت ہوا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ جس نے عمران خان کوووٹ ڈالنا تھا وہ پیچھے ہٹ گیا۔

نوازشریف کے منظورنظر صحافیوں مشتاق منہاس اور عطاء الحق قاسمی کو ریحام خان کے ساتھ بیٹھے دیکھا تو مجھے سو فیصد یقین ہوگیا ہے کہ مسلم لیگ ن اب عمران خان کے خلاف ریحام خان کو لانچ کرے گی۔مشتاق منہاس کے ضلع میں جاکر نوازشریف نے میگاپراجیکٹس کا اعلان کیا ہے اور مشتاق منہاس ضلع باغ سے آئندہ آزادکشمیر الیکشن میں ن لیگ کا متوقع امیدوار بھی ہے۔ جبکہ عطاء الحق قاسمی اس وقت لاہور آرٹس کونسل کاچئیرمین ہے اور اب ایم ڈی پی ٹی وی بننے جارہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ یہ کیسی انٹرنیشنل میڈیا کانفرنس ہے جس میں کوئی انٹرنیشنل صحافی ہی نہیں۔ اس کانفرنس میں پاکستان سے کوئی نمایاں نام ہی شرکت کیلئے نہیں گیا۔انٹرنیشنل میڈیا کانفرنس کچھ دن پہلے تھی جس میں ریحام خان نہیں گئی۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دوبارہ کانفرنس کیوں بلائی گئی؟ اس کانفرنس میں عطاء الحق قاسمی، مشتاق منہاس، مبین رشید، غریدہ فاروقی جیسے لوگ ہی نظر آئے، کوئی نمایاں نام نظر کیوں نہیں آ یا؟

یہ کانفرنس خود ہی چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ ریحام خان استعمال ہونے جارہی ہے۔ریحام خان کو ن لیگ کیسے استعمال کرے گی اور کونسا سکرپٹ اس سے کہلوائے گی اسکا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ بہر حال میرا تحریک انصاف کے دوستوں کو مشورہ ہے کہ اب عمران خان کے خلاف پروپیگنڈا کام نہیں کرے گا ۔ عمران خان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ایک ہی صورت میں عمران خان کو فرق پڑے گا اگر اس نے خیبرپختونخوا میں ریفارمز نہ کیں، گراس روٹ لیول پر لوگوں کے مسائل حل نہ کئے۔ اپنی پارٹی کی تطہیر اور پارٹی کو منظم نہ کا اور اپنے غلطیوں کا ازالہ نہ کیا۔ مونیکا لیونیسکی سکینڈل کے باوجود بل کلنٹن دوبارہ الیکشن جیت گیا کیونکہ اس نے اپنی عوام کیلئے کچھ کیا تھا۔ نئی ریفارمز لیکر آیا تھا، معیشت مضبوط کی تھی، نئی نوکریاں پیدا کی تھیں۔ عمران خان سے گزارش یہی ہے کہ وہ بجائے الجھنے کے پارٹی ٹھیک کرلیں ، عوام سے رشتہ جوڑ لیں اور خیبرپختونخوا کو مثالی بنادیں اور پنجاب اور سندھ کی عوام کو کہیں کہ میں نے یہ کچھ کیا ہے، اگر آپ اپنے صوبے میں یہ کچھ چاہتے ہو تو مجھے ووٹ دو۔ عوام ووٹ دے گی۔

Tuesday 3 November 2015

ماں نے سمجھایا پردہ رکھو,....بچپن میں کزن نے چھیڑا .

www.swatsmn.com


پردے.. 
بچپن میں کزن نے چھیڑا .. ماں نے سمجھایا پردہ رکھو بھائی ہے بھائی ہے .. ماموں کا بیٹا ہے . چچا زاد ہے .
کچھ سال گزرے تو سکول کالج کے رستے میں کھڑے لڑکوں نے آوازے کسے .. ماں کو شکایت کی تو ماں نے کہا پردہ رکھو .. بھائیوں کو پتا لگا تو ایسا نہ ہو غیرت میں کوئی مسئلہ بن جائے . پردہ رکھو ..

اگر باپ بھائی تک بات چلی بھی گئی تو گلی کے نکڑ پر کھڑے مجنوں تو غائب ہوئے یا نہیں لڑکی ضرور پردے کے نام پر گھر میں بٹھا دی جائے گی . تعلیم سے ہاتھ دھوئے گی . کسی کے جرم کی قیمت اپنی تعلیم اور کیریئر سے محرومی کی صورت میں
چکا ئے گی .

پھر اگر تعلیمی سلسلہ بحال رہا تب بھی خدا جانے کتنے پردوں کی امانت کا بوجھ اٹھائے تعلیم جاری رکھے گی ..

شادی ہو گی تو میکے کے مان سلامت رکھنے کے لئے ادھر کے پردے رکھے گی اور میکے میں سسرال کی عزت بنانے کے لئے سسرالیوں کے پردے رکھتی رہے گی ..

چند سال بعد شوہر کہیں متوجہ ہو جائے گا تو میکے اور سسرال کے ساتھ ساتھ معاشرے میں اپنی وقعت بنائے رکھنے کے لئے شوہر کے پردے رکھے گی .. کام زیادہ تھا . اوور ٹائم کر رہے تھے میٹنگ تھی ایک مسکراہٹ کے ساتھ سارے پردے سنبھال سنبھال کر رکھتی عورت کبھی جب اپنی زات کے اندر جھانکتی ہے تو تہہ در تہہ پردہ بن چکی ہوتی ہے ..
حق کے لئے آواز اٹھائے تو مار کھائے .. نہ اٹھائے تو حق گوائے .. مار کھا کر زخم چھپاتی عورت .. نیل پر ہنس کر گر '' گئ تھی'' کہتی عورت .. پردے دار عورت پردہ شعار عورت

دوسروں کے پردے رکھتی رکھتی اپنے آپ سے پردے رکھنے لگتی ہے . دوسروں سے زیادہ خود کو فریب دے رہی ہوتی ہے. . یہ سب حقیقت سے فرار ہے .. اگر پردے نہ رکھے تو ایک ایک کر کے ہر رشتہ کھو دے .. زندہ نہ رہ پائے..

اور صرف عورت ہی رشتے نہ کھوئے اس کا شوہر اور بچے بھی رشتوں سے محروم ہو جائیں

یہ جو جوائنٹ فیملی کو اکثر مرد فخر سے اپنی کامیابی سمجھتے ہیں کہ عورتوں کے آپس کے اختلافات کے باوجود ہم بھائی اکٹھے رہ رہے ہیں . دراصل اس کی بنیاد اس جوائنٹ فیملی کی ایک ایک عورت کے سنبھال کر رکھے پردوں نے فراہم کی ہوتی ہے .. کوئی ایک عورت اپنے زباں کے تالے کھول دے تو خاندان کا شیرازہ بکھر جائے .. اور مرد کی گردن کا سریا ہمیشہ کے لیے ٹیڑھا ہو جائے

رعنائی خیال
رابعہ خرم درانی

کاش میں بھی کسی غدار کا بیٹا ہوتا۔۔۔

آخر تک لازمی پڑھیے پلیز

www.swatsmn.com

اس کے جرائم کی تفصیل بڑی طویل ہے ۔۔۔اور ایک ایک جرم اتنا بڑا ہے کہ اسے سزا دینے والے کم پڑجاتے ہیں ۔۔۔۔
کیا اس سے سنگین جرم بھی کوئی ہوسکتا ہے کہ کوئی میٹھی نیند سو رہا ہو اور آپ اس کے سرہانے کھڑے ہوکر اسے زور زور سے پکارنے لگیں جھنجھوڑنے لگیں کہ اٹھو ڈاکو تمہارے گھرکی دہلیز تک پہنچ چکے ہیں اور تمہاری متاع حیات چھننے والی ہے


کیا اس سے بڑا جرم بھی کوئی ہوسکتا ہے کہ ایک شخص تصورات کی دنیا میں خیالی پلائو کھانے میں مگن ہو اور کوئی اس کی پلیٹ پر ہاتھ مارتے ہوئے اسے بتانے لگے کہ تمہاری محنت کی کمائی کا حقیقی پلائو چند خاندان مل کر کھارہے ہیں اور تم ادھر بیٹھ کر خود کو دھوکہ دینے مصروف ہو
اور ہاں اس سے بڑی انیہائے تو کوئی ہوہی نہیں سکتا کہ آپ ایک مدہوش قوم کو جو اپنے لیڈروں کی عبادت کرتی ہو یہ کہنے لگیں کہ یہ جو لوگ ہیں جو تمہاری قیادت کے دعویدار ہیں اور تمہیں منزل تک پہنچانے کے دعوے کررہے ہیں یہ خود ڈاکو بھی ہیں اور ڈاکئوں سے ملے ہوئے بھی ہیں ۔۔۔۔۔
جرائم تو اور بھی بہت سارے ہیں اس کے ۔۔۔۔ کیا وہ کسی ایسے خاندان سے ہے جس کے بڑوں نے انگریز سرکار کی چاکری کرکے مال و منال بنایا ہو اور جاگیریں و جائیدادیں کھڑی کی ہوں ؟ نہیں نا ۔۔۔۔تو پھر اس سرپھرے کو کیا حق ہے کہ پاکستان کی سیاست گاہ میں قدم رکھنے کی جرات کرے جہاں ایسے لوگوں کا قبضہ ہے جن کے آبائو اجداد نے دور غلامی میں اپنے آقائوں کے گدھے خصی کرنے کی خدمتیں انجام دی تھیں ۔۔۔۔
کیا اس کے بڑوں نے ماضی میں پاکستانی بینکوں سے بڑے بڑے قرضے لے کر بزنس ایمپائر کھڑے کئے تھے اور پھر ان قرضوں کو معاف کرایا تھا؟ نہیں نا ۔۔۔۔تو پھرے اسے حق کیا پہنچتا ہے کہ پاکستان کی سیاست کو ہاتھ بھی لگائے جہاں چوروں اور قومی مجرموں کی اجارہ داری ہے ۔۔۔۔۔
کیا اس نے کسی جرنیل کی بوٹ پالش کرکے اور اس کی گود میں بیٹھ کر سیاسی تربیت حاصل کی تھی؟ ۔۔۔نہیں نا۔۔۔۔تو پھر اس نامراد کو کس نے مشورہ دیا تھا کہ وہ سیاست کے کوچہ میں آوارہ گردی کرے جہاں ان لوگوں کا قبضہ ہے جنہوں نے خود یا ان کے باپ دادائوں نے جرنیلوں کی مٹھی چھاپی کرکے مسلم لیگیں بنائی تھیں اور سیاست کی اندھیر نگری میں پکے مکانات تعمیر کئے تھے ۔۔۔۔۔۔
اور ہاں اس کا سب سے ناقابل برداشت جرم تو میں بھول ہی گیا ۔۔۔۔۔۔
اس نے نئے پاکستان کا خواب کیسے دیکھ لیا ۔۔۔۔۔ایک ایسا پاکستان جس میں امن ہو بھائی چارہ ہو خوشحالی ہو روزگار ہو عدل ہو اور کسی غریب کے گھر میں بجھا ہوا چولہا نہ ہو۔۔۔۔یہ خواب تو ناقابل معافی جرم ہے کیونکہ اگر یہاں تعلیم آئی شعور آیا آگہی نے آنکھیں کھولیں ۔ روزگار نے قدم جمایا اور غریب کے گھر میں چولہا جلنے لگا تو اس ملک کے بڑے بڑے ساہوکاروں کے پائوں کون دھو دھو کر پیئے گا۔۔۔۔ بڑے بڑے قومی خائنوں کو شیر کون کہے گا اور غداروں کو تخت قیادت پر کون بٹھائے گا۔۔۔۔۔۔
سو میرے ہم وطنو!
ڈھونڈو ایسا ہر الزام جو اس نے چاہے کیا ہو یا نہ کیا ہو اور مل دو اس کے اجلےچہرے پر تاکہ اگلے سو برس میں بھی کوئی دوسرا خان تمہارے حقوق کیلئے کھڑا ہونے کی جرات نہ کرسکے
سرپھری قوم کے سر بیچ کے خود’’سر‘‘ بھی ہوئے
خانصاحب بھی ہوئے خان بہادر بھی ہوئے
کامرانی کا میرے سر پہ بھی سہرا ہوتا
کاش میں بھی کسی غدار کا بیٹا ہوتا۔۔۔
(ہمدرد حسینی)

MBBS , BDS , MD in Kyrgyzstan EXTED.pk

Admission open  MBBS , BDS , MD in Kyrgyzstan   http://facebook.com/ exted.p k http://www.exted.pk/ Lowest Fee ,   No IELTS...