مملکت خدادا پاکستان میں اس کی تخلیق کے بعد سے ہی یہ بحث اہم رہی ہے کہ کس زبان کو قومی زبان کا درجہ دیا جائے اور کس کو نہیں۔ اس بحث میں حالیہ دنوں میں شدّت اُس وقت آئی جب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ نے ماروی میمن کی سربراہی میں گزشتہ دنوں زبانوں کے معاملے میں لسانی و تعلیمی ماہرین اور محققین کا ایک اہم اجللاس بلایا تاکہ پاکستان میں اردو اور انگلش کے علاوہ دیگر پانچ زبانوں کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے۔
اگر چہ اس اجلاس میں شرکت کی دعوت ذیادہ تر یونیورسٹیوں سے منسلک افراد کو دی گئی، تاہم اپنی نوعیت میں یہ ایک اہم اجلاس تھا۔ قومی اسمبلی کی پریس ریلیز کے مطابق بہت اہم بحث کی گئی اور آخر میں قرارداد بھی منظور کی گئی۔اس بحث میں ’لہجے‘، ’زبان‘ اور قومی زبان کے بارے ابہام پر بھی بحث کی گئی۔
اگر چہ اس اجلاس میں شرکت کی دعوت ذیادہ تر یونیورسٹیوں سے منسلک افراد کو دی گئی، تاہم اپنی نوعیت میں یہ ایک اہم اجلاس تھا۔ قومی اسمبلی کی پریس ریلیز کے مطابق بہت اہم بحث کی گئی اور آخر میں قرارداد بھی منظور کی گئی۔اس بحث میں ’لہجے‘، ’زبان‘ اور قومی زبان کے بارے ابہام پر بھی بحث کی گئی۔
No comments:
Post a Comment